سندھ ہائی کورٹ نے پیر کے روز پیپلز پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی اور آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو 90 بلین روپے کی بدعنوانیت کے کیس میں نوٹس بھیجا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے لاڑکانہ کی ترقیاتی رقم سے پیسے استعمال کیے ہیں۔

جسٹس محمد مظہر علی نے سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے محترمہ تالپور کو عدالت آنے کا نوٹس دیا اور 16 نومبر کی تاریخ مقرر کی۔
مدعی بشیر عباس نے عدالت کو درخواست جمع کروائی کہ فریال تالپور نے عدالت کی دی گئی مہلت میں جواب دائر نہیں کروایا اس لیے عدالت کو انہیں طلب کرنا چاہیے۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑنے پر عدالت کسی کو بھی طلب کرلے گی مگر فیصلہ انصاف کے اصولوں پر ہو گا۔
فریال تالپور اور ان کے بھائی آصف علی زرداری پر عوامی دولت میں بدعنوانیت اور منی لانڈرنگ کے مقدمات کے ساتھ ساتھ آمدن سے زیادہ اثاثوں کا کیس بھی جاری ہے۔ زرداری اور حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ احتساب کے نام پر سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔ نیب کی طرف سے تنگ ہوتے دائرے کی وجہ سے حزب اختلاف کا اتحاد ایک حقیقت بنتا نظر آ رہا ہے۔
