انور مقصود پاکستانی ادبی حلقے کے نامور ادیب ہیں، ان کا کام سارے ملک نے، لوذ تاک اور 50/50 کی صورت میں، دیکھا اور پسند کیا۔ انور مقصود کو ٹی وی سے کنارہ کشی اختیار کیے کافی وقت ہوگیا ہے اور شاید عام عوام اب ان کے کام سے ماضی کی طرح آشنا بھی نہیں رہی۔

انور مقصود نے بہت سے ناٹک اور تمثیلات لکھیں جیسے سوا چودہ اگست، اور سیاچن جیسے عمدہ کام۔ اس سال ان کی نئی تمثیل “کیوں نکالا” ملک بھر میں تھیٹر کی زینت بنی۔ اس تمثیل کے ہدایتکار داور محمود ہیں، جنہوں نے انور مقصود کے ساتھ ماضی میں بھی کام کیا ہے۔
کراچی کی نمائش میں ساجد حسن بھی اداکاروں میں شامل تھے مگر لاہور کی نمائش میں اداکار تبدیل کیے گئے۔

اس تمثیل کی کہنے کو کہانی کوئی نہیں تھی، عام انتخابات اور سیاسی ماحول کی نمائیندگی ایک سیاستدان کے گھر سے کی گئی۔ ڈرامے میں مزاح کا پہلو کمزور تھا، مگر چند مکالمات مزاحیہ تھے۔ دکھ کی بات ہے کہ انور مقصود جیسے نامور مصنف نے چند انٹرنٹ کے لطیفے استعمال کیئے۔ ڈرامے کا سب سے بہترین پہلو اداکاری تھی۔ سیاستدان چوہدری صاحب، چوہدری صاحب کی بیگم اور بنگالی خانسامہ کی اداکاری نے کہانی کی عدم موجودگی کا احساس نہیں ہونے دیا۔
یہ کام انور مقصود کے بہترین کاموں میں شامل نہیں ہے، مگر اتنا اچھا ہے کہ دیکھا جائے۔ اس تمثیل کو میں 5 میں سے 3 عداد دوں گا۔