اس اداریے کے شراکت دار محمد علی آفتاب ہیں

رب زدنی علما

اے میرے رب میرے علم میں اضافہ فرما

علم کی اہمیت سے انکار کرنا ممکن نہیں ہے. معاشرے میں موجود عدم برداشت, انتہا پسندی, طبقاتی تقسیم, لوٹ کھسوٹ اور بےشمار خرابیاں علم کی کمی کے باعث ہی ہیں. جب تک علم کے حصول کا اصل مقصد ڈگری حاصل کرنا ہوگا اس وقت تک کوئی بھی معاشرہ ہو ہمارے موجودہ معاشرے کی طرح تنزلی کا شکار ہی رہے گا. علم شعور اجاگر کرنے کا نام ہے. شعوری بیداری کے باعث ہی ملک اور قوم کی ترقی و خوشحالی کی نوید سنائی دیتی ہے اگر شعوری بیداری نہ ہو تو ڈگری کی اہمیت ایک کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ نہیں ہوتی.

نیم حکیم خطرہ جان

نیم ملا خطرہ ایمان

اسی طرح بغیر شعور کے ڈگری بھی معاشرے کو پڑھے لکھے جاہل لوگ ہی دیتی ہے جو کہ ملک کے لئے زیادہ بڑا خطرہ ثابت ہوتے ہیں.

انسانی ترقی کا نعرہ لگا کر آنے والی تحریک انصاف نے اب تک کوئی بھی ایسے اقدام نہیں کئے جس کو انسانی ترقی کے لئے کی جانے والی کوشش کہا جا سکے.

کرکٹر کے وزیر اعظم بننے کے بعد کھیلوں کی ترقی و خوشحالی کی نوید سنائی دیتی تھی لیکن اس طرف بھی کوئی مثبت اشارہ نہیں ملتا.

سو دن کے اندر ان مسائل کا حل ہرگز ممکن نہیں ہے لیکن ان مسائل کے حل کی طرف توجہ ہی نہیں دی جارہی ہے جن کا وعدہ کیا گیا تھا کوئی حکومتی حکمت عملی بھی نہیں واضح کی جارہی ہے کہ ان مسائل سے نمٹنا کیسے ہے.

عمران خان صاحب نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ وہ اپنے جلسوں کو بہت زیادہ یاد کرتے ہیں. عرض ہے کہ حضور انہی جلسوں میں کئے گئے وعدوں کو بھی یاد رکھیں اور انسانی ترقی کے معاملے پر جلدازجلد کام شروع کریں.

تعلیم اور صحت کے بجٹ میں فوری طور پر اضافہ کیا جائے .

ایک اور وعدہ بھی یاد دلاتا جاؤں بلوچستان کے لوگوں کی جبری گمشدگی کے معاملے پر بھی لازمی غور کریں اور ان کی بازیابی کیلئے کوئی وقت دیں ورنہ اس کو آپکی مجرمانہ خاموشی سمجھا جائے گا.

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *