سعودی شہزادے محمد بن سلمان کا تیونس میں عوام کے غصے کے اظہار سے استقبال کیا گیا۔ اس غصے کی وجہ جمال خاشقجی کا قتل تھا۔ خاشقجی ایک سعودی صحافی تھے۔ ان لوگوں کے مطابق جمال خاشقجی کے قتل کے پیچھے محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے۔
صحافی برادری کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان افغانستان میں سفید یونین کی امداد کرتے تھے۔ جس پر جمال خاشقجی کی کافی عرصہ سے نظر تھی اور انہوں نے اس ادارے میں بدعنوانیت کے کئی ثبوت اکٹھے کر لیے تھے جو وہ منظر عام میں لان چاہتے تھے۔ سعودی حکومت شہزادے کے ملوث ہونے کا انکا کر رہی ہے لیکن ثبوت تو اپنا راستہ ڈھونڈ ہی لیتے ہیں!
اس ہفتے بیرون ملک کے دوروں پر جن میں یو-اے-ای، بحرین اور مصر شامل ہیں، محمد بن سلمان نے کافی کامیابیاں سمیٹی لیکن اسی گرمجوشی سے انکا تیونس میں استقبال نہیں ہوا۔ تقریبا 200 افراد احتجاج کے طور پر پیر کی رات سڑکوں پر نکلے۔ یہ سب تیونس کے صدر کی شہزادے سلیمان سے ملاقات کے عین ایک دن پہلے ہوا۔
منگل کو، سینکڑوں مظاہرین نے “انقلابی تیونس کو آلودہ نہ کیا جائے” اور “قاتل کا خیر مقدم نہیں کیا جاتا” جیسے نارے بلند کیے۔ یہ احتجاج نوجوانوں اور عورتوں کی تنظیموں نے منعقد کیے تھے۔ صحافیوں کی ایک عمارت پر شہزادے کی ایک آری کے ساتھ تصویر کا بینر لگایا گیا تھا جو کہ خاشقجی کے قتل کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
کئی ہفتوں کے بدلتے بیانات کے بعد، ریاد نے آخر میں اعتراف کیا کہ سلطنت سے بھیجے ہوئے پیشہ ورانا قاتلوں کے ہاتھوں سے مقیم مصنف کو ہلاک کیا گیا تھا، لیکن سعودیوں نے یہ بات برقرار رکھی ہے کہ شہزادہ محمد کو قتل کا علم نہیں تھا۔
تیونس کے حکام نے تیونس اور ریاد کے درمیان “تاریخی اور برادری” تعلقات پر زور دیا، انہوں نے مزید کہا کہ اگر سعودی عرب سےتعلقات خراب ہوئے تو عدم استحکامی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ تیونس سعودی ترقی اور امداد کے فنڈز کا ایک طویل موصول کنندہ ہے۔
برطانیہ اور فرانس دونوں نے بھی خاشقجی کی ہلاکت کے دوران سعودی عرب کے طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے یمن میں سعودی اتحاد پر دباؤ ڈالنے کی مستقل کوشش کی۔ بھاری تنقید کے بعد، کئی ممالک نے خلیج کو ہتھیار کی فروخت ختم کرنے کا فیصلہ کیا، جبکہ امریکی صدر، ڈونالڈ ٹمپمپ نے اپنے سعودی اتحادی کے لئے حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
پیر کے روز، وکلاء گروپ کے انسانی حقوق واچ نے ارجنٹینا کے ایک وفاقی پراسیکیوٹر کو تحریری علامتی قدم لینے کا کہا، جس میں بوونس ایئرز نے جنگی جرائم اور تشدد کے لئے آنے والے موجودہ شہزادے کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
توقع کی جا رہی ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے
شراکت دار: صائمہ نعیم