پاکستان کی بےدریغ بڑھتی آبادی حکومت کے لیے فکر کا پہلو اختیار کر گئی ہے۔ اس مسئلے کےبارے میں آگاہی اجاگر کرنے کے لیے بدھ کے روز اسلام آباد میں ایک علی درجے کا اجلاس قائم کیا گیا تھا۔

اس اجلاس کے مہمان خصوصی خود وزیر اعظم عمران خان تھے۔ اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ بڑھتی آبادی دوسرے مسائل کو پروان چڑھاتی ہے، جیسے ماحولیاتی آلودگی اور قحط سالی جیسے مسائل۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ خاندانی منصوبہ بندی کے بارے میں مزید آگاہی سے ہی اس مسلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی صف اول وجوہات میں آبادی کا شمار بھی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آپ صرف لاہور کو ہی دیکھ لیں، وہاں لوگ نل اور تالاب سے پانی پیا کرتے تھے اور اب شہر صرف پتھر و عمارات کا جنگل بن کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ گورنر کی رہائش کی دیوار گرانے کا بھی یہی مقصد تھا کہ شہر کی ہریالی نمایاں ہوں۔

اجلاس کے میزبان پاکستان کے چیف جسٹس، میاں ثاقب نثار تھے۔ پاکستان دنیا میں آبادی کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر ہے، اور ملک کے آبادی اب دو سو سات اشاریہ آٹھ ملین ہو چکی ہے۔ امکان ہے کہ اگلے تیس سالوں میں یہ آبادی دگنی ہو جائے گی۔

اجلاس سے قبل ثاقب نثار اور عمران خان کی ملاقات

ء25 نومبر کو چیف جسٹس نے علان کیا تھا کہ وہ آبادی کی کمی کے لیے ملک گیر مہم کا آغاز کریں گے، ان کے مطابق ماضی کے حکمرانوں کی کوتاہ بینی کی وجہ سے ملک آج اس حال میں ہے۔ رواں سال 3 جلائی کو عدالت عظمی نے ملک کی آبادی کم کرنے کے لیے تجاویز کے لیے کمیٹی تشک دی تھی۔

اجلاس کے اختتام پر وزیر اعظم نے ملک میں قانون کی حاکمیت قائم کرنے پر ثاقب نثار کا شکریہ ادا کیا۔

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *